جفائے عہد کا الزام الٹ بھی سکتا ہوں
جفائے عہد کا الزام الٹ بھی سکتا ہوں
اسے یقین نہ تھا میں پلٹ بھی سکتا ہوں
میں اپنے عشق میں شاہیں مزاج رکھتا ہوں
پلٹ تو جاتا ہوں لیکن جھپٹ بھی سکتا ہوں
جنوں میں ظلم کی گردن اتار لیتا ہوں
تو اک نگاہ محبت میں کٹ بھی سکتا ہوں
عدوئے شہر میں بارود ہوں محبت کا
حدوں سے بات بڑھے گی تو پھٹ بھی سکتا ہوں
بساط ارض پہ چاہوں تو پھیل جاؤں میں
ہو رمز یار تو دل میں سمٹ بھی سکتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.