جفا کے بعد ہوا ہے مگر ملال تو ہے
خوشا نصیب انہیں پھر مرا خیال تو ہے
عدو کی بزم طرب میں شریک کیا ہوتے
مزاج دوست میں اب تک بھی اشتعال تو ہے
زباں پہ حرف و حکایات کیا ضروری ہیں
گریباں چاک دکھانا ہی عرض حال تو ہے
کسی کی راہ محبت میں گامزن ہونا
حیات کا یہی زرین اک مآل تو ہے
جنون شوق کی تکمیل ہو نہ ہو پھر بھی
کسی کے پیش نظر عشق کا سوال تو ہے
نظر میں پیار اشاروں میں دل کی بات کا عکس
زباں پہ ظاہری اک ان کی قیل و قال تو ہے
تصورات میں کوئی سما رہا ہے خضرؔ
قرار پھر نہ سہی عزم نیک فال تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.