جفا پسندوں کو سنتے ہیں نا پسند ہوا
اب اور بھی دل مایوس درد مند ہوا
مہ دو ہفتہ بنایا ہمیں نے عارض کو
ہماری وجہ سے حسن آپ کا دو چند ہوا
جدا جدا ہے مذاق اپنا اپنا دنیا میں
ہمیں جو درد تو دل درد کو پسند ہوا
وہ پھیر پھیر گئے توڑ توڑ کر اکثر
یہ دل وہ ہے جو کئی بار درد مند ہوا
کوئی ہزار کہے اپنی ہی یہ کرتا ہے
ہمارا دل نہ ہوا کوئی خود پسند ہوا
حباب کا یہ اشارہ ہے اہل غفلت سے
ہوا وہ پست جو دنیا میں سر بلند ہوا
ہوا ہے عشق میں کم حسن اتفاق ایسا
کہ دل کو یار تو دل یار کو پسند ہوا
ہلا دیا سر بام آج جا کے دل ان کا
اثر کو نالۂ قلب حزیں کمند ہوا
دکھایا دل کو یہ دن کبر و بے نیازی نے
کہ ناز اٹھا کے کسی کے نیاز مند ہوا
یہ کون دلبر نازک مزاج سے پوچھے
پسند بھی دل زیبائے درد مند ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.