جگ میں آتا ہے ہر بشر تنہا
جگ میں آتا ہے ہر بشر تنہا
لوٹ جاتا ہے پھر کدھر تنہا
کچھ دعا بھی تو ہو مریض کے نام
کب دوا کا ہوا اثر تنہا
مدتوں خود کو ہی تراشا ہے
سیپ میں رہ کے اک گہر تنہا
عمر بھر سب کے کام آیا جو
رو پڑا خود کو دیکھ کر تنہا
سب مسرت میں ساتھ دیتے ہیں
غم اٹھائیں گے ہم مگر تنہا
ترک الفت جو اس نے کی ہم سے
تھامتے ہم رہے جگر تنہا
چھاؤں میں بیٹھ کر گئے ہیں سبھی
رہ گیا پھر سے اک شجر تنہا
کہکشاں بھی ہے اور تارے بھی
چاند آتا ہے کیوں نظر تنہا
یادوں کے کارواں ملے ہم سے
خود کو سمجھے تھے ہم جدھر تنہا
چار پل وصل کے جو بیت گئے
خود کو پایا ہے کس قدر تنہا
بیچ اپنوں کے رہ کے بھی موناؔ
زندگی ہم نے کی بسر تنہا
- کتاب : Kahkashaan (Pg. 104)
- Author : Elizabeth Kurian Mona
- مطبع : Educational Publishing House (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.