Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگہ پھولوں کی رکھتے ہیں گھنا سایہ بناتے ہیں

اظہر ادیب

جگہ پھولوں کی رکھتے ہیں گھنا سایہ بناتے ہیں

اظہر ادیب

MORE BYاظہر ادیب

    جگہ پھولوں کی رکھتے ہیں گھنا سایہ بناتے ہیں

    چلو اپنے خیالی شہر کا نقشہ بناتے ہیں

    ابھی تو چاک پر ہیں کیا کہیں ہم اپنے بارے میں

    نہ جانے دست کوزہ گر ہمیں کیسا بناتے ہیں

    بنانی ہے ہمیں تصویر دل کاغذ پہ لیکن ہم

    کبھی دریا بناتے ہیں کبھی صحرا بناتے ہیں

    غزل اس کے لئے کہتے ہیں لیکن درحقیقت ہم

    گھنے جنگل میں کرنوں کے لئے رستہ بناتے ہیں

    کبھی بھولے سے بھی اس کی طرف مت دیکھنا اظہرؔ

    ذرا سی بات کا یہ لوگ افسانہ بناتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے