جگمگاتے شہر کی تہہ جگمگاتی ریت ہے
جگمگاتے شہر کی تہہ جگمگاتی ریت ہے
آسمانی خواب ہیں اور کائناتی ریت ہے
ہے سمندر کے لبوں پر شادیانوں کی صدا
ساحلوں پر اپنی دھن میں گنگناتی ریت ہے
اڑتے پھرتے ہیں ہوا کے ساتھ ذروں کی طرح
زندگی کے روز و شب کی بے ثباتی ریت ہے
یہ مسافت تشنگی ہے اور میں صحرا میں ہوں
پھانکتا پانی ہوں لیکن منہ میں آتی ریت ہے
اس سفر میں بارہا آنکھوں نے دیکھے ہیں سراب
موجزن پانی کی صورت جھلملاتی ریت ہے
اک فسانہ لکھ رہا ہے ساربان زندگی
واقعاتی قافلے ہیں حادثاتی ریت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.