جہاں چاہت ہو چلنے کی وہاں رستہ نکلتا ہے
جہاں چاہت ہو چلنے کی وہاں رستہ نکلتا ہے
پہاڑوں کی جگر کو چیر کر دریا نکلتا ہے
کوئی طاقت کہاں جوش نمو کو روک سکتی ہے
زمیں کی کوکھ پھٹتی ہے نیا پودا نکلتا ہے
بہت نزدیک سے دیکھے ہیں دنیا میں کئی چہرے
گراں قیمت جو لگتا ہے بہت سستا نکلتا ہے
ضمیرؔ سرکش و آشفتہ سر پہ جانے کیا گزری
اصولوں سے وہ کر کے آج سمجھوتا نکلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.