جہان عام کو یکسر فریب دیتا ہے
جہان عام کو یکسر فریب دیتا ہے
وہ غم زدہ ہو تو ہنس کر فریب دیتا ہے
کچھ اس کی طرز ادا بھی کمال ہے کچھ وہ
نظر نظر سے ملا کر فریب دیتا ہے
میں ایسے ماہر فن کا مرید ہوں جو مجھے
مرے گمان سے بڑھ کر فریب دیتا ہے
مٹا گئی ہے مجھے اک نگاہ ناز تو کیا
بڑے بڑوں کو یہ منظر فریب دیتا ہے
ہم اہل دل بھی اسی پر یقین کرتے ہیں
ہمیں یہ دل جو کہ اکثر فریب دیتا ہے
میں اس لیے بھی ترا احترام کرتا ہوں
تو مجھ کو مجھ سے بھی بہتر فریب دیتا ہے
امرؔ یہ اس کا کرم ہے کہ وہ اک اہل کمال
اگرچہ دے بھی تو کہہ کر فریب دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.