جہان بے وفا کس کا دل ناشاد ہوتا ہے
جہان بے وفا کس کا دل ناشاد ہوتا ہے
یہاں جو وضع کا پابند ہے برباد ہوتا ہے
غنیمت ہے کہ ہیں موجود ابھی دنیا میں دیوانے
بھلا اہل خرد سے میکدہ آباد ہوتا ہے
نظر ملتے ہی دل سے محو ہو جاتے ہیں سب شکوے
وفا یکسر بھلا دیتی ہے جو کچھ یاد ہوتا ہے
جو اک جان حزیں تھی لیجئے وہ بھی فدا کر دی
اب اس کے بعد کیا میرے لئے ارشاد ہوتا ہے
ادھر ہے پاس تمکیں اس طرف پاس وفا ہمدم
نہ حسن آزاد ہوتا ہے نہ عشق آزاد ہوتا ہے
ترے مہر و کرم پر اس لئے خاموش رہتا ہوں
کہ شکر لطف بھی تو شکوۂ بیداد ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.