جہان دل میں ہوئے انقلاب اور ہی کچھ
جہان دل میں ہوئے انقلاب اور ہی کچھ
مری نگاہ نے دیکھے تھے خواب اور ہی کچھ
ملے ہیں طالب ایفا کو کچھ نئے وعدے
سوال اور ہی کچھ تھا جواب اور ہی کچھ
ڈرا نہ نار جہنم سے مجھ کو اے واعظ
مرے جنم میں لکھے ہیں عذاب اور ہی کچھ
سجا کے لائے تھے کچھ لوگ نامۂ اعمال
میان حشر ہوا احتساب اور ہی کچھ
مری نگاہ کو اک عمر میں ملا یہ بھید
کہ حسن اور ہی کچھ ہے شباب اور ہی کچھ
ہوا ہے سیل سبک پا فشار باد سے گم
یہ آیا مرحلۂ انقلاب اور ہی کچھ
نہیں ہیں سطح پہ ظاہر ابھی نشاں جس کے
بطون گیتی میں ہے پیچ و تاب اور ہی کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.