جہان حسن و نظر سے کنارہ کرنا ہے
وجود شب کو مجھے استعارہ کرنا ہے
مرے دریچۂ دل میں ٹھہر نہ جائے کہیں
وہ ایک خواب کہ جس کو ستارہ کرنا ہے
تمام شہر اندھیروں میں ڈوب جائے گا
ہوا کو ایک ہی اس نے اشارہ کرنا ہے
یہ قربتوں کے ہیں لمحے انہیں غنیمت جان
انہی دنوں کو تو ہم نے پکارا کرنا ہے
وہ دوستوں کو بتائے گا پیار کا قصہ
اور اس نے ذکر بہت کم ہمارا کرنا ہے
مری نگاہ میں جچتا نہیں کوئی آصفؔ
وصال یار کو حاصل دوبارہ کرنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.