جہان جبہ و دستار کی حمایت کیا
جہان جبہ و دستار کی حمایت کیا
یزید وقت ہے کیا اور اس کی بیعت کیا
منافقانہ روش عام ہوتی جاتی ہے
نقاب پوشیٔ احباب کی شکایت کیا
کسی بھی شخص کو اب حرف حق کا پاس نہیں
پنپ رہا ہے یہاں پر دروغ حکمت کیا
مجاوران جہالت کے بالا خانوں میں
سخن طرازیٔ علم و ادب کی قیمت کیا
مزہ تو جب ہے کہ رنگ سخن ہو وجہ نمود
جو اشتہار کی محتاج ہو وہ شہرت کیا
مرے رفیق فروغ جنوں کے عالم میں
ہے چاک چاک گریباں تو اس پہ حیرت کیا
جو مل رہا ہے تمہیں غیر کی عنایت سے
یہی ہے سانس تو اس سانس کی ہے قیمت کیا
زباں بھی ایک زمیں بھی ہے ایک رنگ بھی ایک
تو پھر میاں من و تو کی یہ اجنبیت کیا
جھپٹ رہے ہیں سبھی سیم و زر کے لقموں پر
ہوس گری ہے فقط منصب وزارت کیا
سیاہ داغ ہیں یہ روشنی کے چہرے پر
مرید جہل ہے کیا پیشۂ طریقت کیا
ازل سے بخشؔ رہ پر خطر سے گزرے ہیں
جفا شناسیٔ احباب کی شکایت کیا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 242)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.