Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہان خاک سے کس کو گلہ نہیں ہوتا

محمد مستحسن جامی

جہان خاک سے کس کو گلہ نہیں ہوتا

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    جہان خاک سے کس کو گلہ نہیں ہوتا

    فقیر ہوں سو مجھے مسئلہ نہیں ہوتا

    سبھی پہ لفظ کی گرہیں کھلا نہیں کرتیں

    سخن کا فہم سبھی کو عطا نہیں ہوتا

    خدا تمہارے مقدر میں بخت لکھ ڈالے

    کلاہ و تخت عزیزم برا نہیں ہوتا

    کبھی کبھار وہی کاٹنا بھی پڑتا ہے

    مقدروں میں جو لکھا ہوا نہیں ہوتا

    تمام موسم ساون گزر گئے لیکن

    مرے خیال کا گلشن ہرا نہیں ہوتا

    میں انتظار کی لذت سے لطف لیتا ہوں

    یہ فرض وہ ہے جو سب سے ادا نہیں ہوتا

    ہوائے تند یقیناً اڑا کے لے جاتی

    تمہارے در کا اگر میں گدا نہیں ہوتا

    گناہگار و سیہ کار ہوں مگر پھر بھی

    خدا کی شان کہ مجھ سے خفا نہیں ہوتا

    اگر وہ وقت پہ میری سنبھال کر لیتا

    تو اتنے ٹکڑوں میں جامیؔ بٹا نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے