Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں ہے قد اس کا جلوہ فرما تو سرو واں کس حساب میں ہے

نظیر اکبرآبادی

جہاں ہے قد اس کا جلوہ فرما تو سرو واں کس حساب میں ہے

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    جہاں ہے قد اس کا جلوہ فرما تو سرو واں کس حساب میں ہے

    وہ قامت ایسا ہے کچھ قیامت قیامت اس کی رکاب میں ہے

    یہ سب غلط ہے جو یوں ہیں کہتے کہ اس کا مکھڑا نقاب میں ہے

    نقاب کیا ہے وہ شرمگیں تو نقاب سے بھی حجاب میں ہے

    وہ گورا پنڈا اور اس میں سرخی مگر خدا نے لے سر سے تا پا

    کیا ہے میدا تو موتیوں کا اور اس کو گوندھا شہاب میں ہے

    جھپک جو مکھڑے کی دیکھی اس کے تو ہم نے اپنے یہ دل میں جانا

    انہی کے پرتو سے مہ ہے روشن اسی کا نور آفتاب میں ہے

    رہے گا محبوب جس مکاں میں تو واں ہی دیکھیں گے اس کو جا کر

    غرض وہ جس کا کہ نام دل ہے یہ دھن اس عالی جناب میں ہے

    جو غصہ ہو کر وہ دیوے گالی تو اس ادا سے کہ ہم تو کیا ہیں

    فرشتے غش ہو کے لوٹ جاویں یہ لطف اس کے عتاب میں ہے

    بندھا ہے جب سے خیال اس کا عجب طرح کی لگن لگی ہے

    کبھی وہ دل میں کبھی وہ جی میں کبھی وہ چشم پر آب میں ہے

    وہی ادھر ہے وہی ادھر ہے وہی زباں پر وہی نظر میں

    جو جاگتا ہوں تو دھیان میں ہے جو سو گیا ہوں تو خواب میں ہے

    نظیرؔ سیکھے سے علم رسمی بشر کی ہوتی ہیں چار آنکھیں

    پڑھے سے جس کے ہوں لاکھ آنکھیں وہ علم دل کی کتاب میں ہے

    مأخذ :
    • Deewan-e-Nazeer Akbarabadi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے