جہاں ہیں محبوس اب بھی ہم وہ حرم سرائیں نہیں رہیں گی
جہاں ہیں محبوس اب بھی ہم وہ حرم سرائیں نہیں رہیں گی
لرزتے ہونٹوں پہ اب ہمارے فقط دعائیں نہیں رہیں گی
غصب شدہ حق پہ چپ نہ رہنا ہمارا منشور ہو گیا ہے
اٹھے گا اب شور ہر ستم پر دبی صدائیں نہیں رہیں گی
ہمارے عزم جواں کے آگے ہمارے سیل رواں کے آگے
پرانے ظالم نہیں ٹکیں گے نئی بلائیں نہیں رہیں گی
یہ قتل گاہیں یہ عدل گاہیں انہیں بھلا کس طرح سراہیں
غلام عادل نہیں رہیں گے غلط سزائیں نہیں رہیں گی
بنے ہیں جو خادمان ملت وہ کرنا سیکھیں ہماری عزت
وگرنہ ان کے تنوں پہ بھی یہ سجی قبائیں نہیں رہیں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.