جہاں ہوتے کسی چشم ستارہ یاب میں ہوتے
جہاں ہوتے کسی چشم ستارہ یاب میں ہوتے
ہم ایسے لوگ ہر لحظہ حصار آب میں ہوتے
تو پھر ہم پر بھی کھلتا حسن تیرے عارض و لب کا
اگر کچھ اور چہرے بھی ہمارے خواب میں ہوتے
یہ مٹی پاؤں میں زنجیر کی صورت ہے ورنہ ہم
زمیں کو چھوڑ کر اک خطۂ شاداب میں ہوتے
سمندر کو بپھرتے دیکھ کر یہ جی میں آتا ہے
کبھی ہم بھی مقید شعلۂ مہتاب میں ہوتے
ہمیں بھی کیا ضروری تھا تعلق دنیا داروں سے
اگر ہم آپ اپنے حلقۂ احباب میں ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.