جہاں جہاں گئے پھولوں کی انجمن دیکھی (ردیف .. ت)
جہاں جہاں گئے پھولوں کی انجمن دیکھی
مرا بہار سے عہد الست ہے اے دوست
کسی کو پیاس عطا ہو کسی کو جام ملے
غم حیات کی یہ سرگزشت ہے اے دوست
اس آبرو کو تری خوئے دلبری کی قسم
یہ دلبری بھی مری بازگشت ہے اے دوست
ہلال بن کے عیاں ہیں گلاب بن کے کھلے
رہ وفا میں یہی پیش رفت ہے اے دوست
حیات بڑھتی گئی پرچم وفا لے کر
نہ ان کی فتح نہ میری شکست ہے اے دوست
اب ان کی یاد پہ بھی حکم امتناعی ہے
دیار دل میں نیا بندوبست ہے اے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.