جہاں کوئی نہیں ہوتا ہے وہاں چیختا ہے
جہاں کوئی نہیں ہوتا ہے وہاں چیختا ہے
یہ مرا دوست مرے ساتھ کہاں چیختا ہے
چپ ہی رہنے کی تمنا ترے درویش کو ہے
ورنہ جس شخص کو ملتا ہے زیاں چیختا ہے
بعض اوقات جو سگریٹ میں کچل دیتا ہوں
ادھ جلے سوختہ سگریٹ کا دھواں چیختا ہے
جب کبھی شعر میں لانے کی تجھے کوشش ہو
لفظ سسکاریاں بھرتے ہیں گماں چیختا ہے
اپنے ثروتؔ کی کہانی سے نہیں واقف تم
نام سے اس کے اسٹیشن بھی میاں چیختا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.