جہاں میں ڈالتے رہتے ہیں ماسوا کی طرح
دلچسپ معلومات
17؍18جنور2004،لاہور
جہاں میں ڈالتے رہتے ہیں ماسوا کی طرح
درخت چل نہیں سکتے مگر ہوا کی طرح
بھٹک کر آئی تھی کچھ دیر کو ادھر دنیا
لپٹ گئی مرے دل سے کسی بلا کی طرح
مرے حصار سے باہر بھی وہ نہیں رہتا
مرے قریب بھی آتا نہیں خدا کی طرح
بہت سے رنگ اترتے ہیں میری آنکھوں میں
کسی کے دھیان میں الجھی ہوئی صدا کی طرح
اتر گیا مرے دل میں وہ بے دھڑک لیکن
لبوں پر آ نہیں پایا ہے مدعا کی طرح
رواں دواں ہیں مرے آس پاس کی اشیا
پڑا ہوا ہوں زمیں پر میں نقش پا کی طرح
سمٹ سکوں گا نہ اپنے وجود میں ساجدؔ
پہن لیا ہے کسی نے مجھے قبا کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.