جہاں میں ڈھونڈ رہے ہو مسرتیں کیسی
جہاں میں ڈھونڈ رہے ہو مسرتیں کیسی
یہ غم کدہ ہے میاں اس میں راحتیں کیسی
مرے گناہوں پہ چھائی ہیں رحمتیں کیسی
عطا ہوئی ہیں مقدر کو رفعتیں کیسی
جہاں میں تجھ کو ہے شکوہ عبث اندھیروں کا
اگر ہو دل میں اجالا تو ظلمتیں کیسی
تھے اور لوگ بھی محفل میں محو نظارہ
فقط ہمیں پہ ہیں عائد یہ تہمتیں کیسی
یہ کس نے آئنہ دکھلا دیا ہے ماضی کو
رکی ہیں ایک ہی مرکز پہ ساعتیں کیسی
ہے سہمی سہمی گلوں کی شگفتگی جگدیشؔ
رکی رکی ہیں تبسم کی حسرتیں کیسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.