Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں میں ہے ہر اک اک نہ اک ادا کے لیے

فضل حسین صابر

جہاں میں ہے ہر اک اک نہ اک ادا کے لیے

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    جہاں میں ہے ہر اک اک نہ اک ادا کے لیے

    کوئی وفا کے لیے ہے کوئی جفا کے لیے

    ہے ایک گھونٹ بہت شیخ پارسا کے لیے

    گلاس بھر کے نہ دو مے کشو خدا کے لیے

    ہمارے درد کو بے درد درد جانے کیا

    یہ درد وہ ہے کہ ہے درد آشنا کے لیے

    کہیں تمہیں کو تمہاری نظر نہ ہو جائے

    نہ دیکھو آئنہ اے جان من خدا کے لیے

    فلک کو توڑ کے عرش بریں ہلا دینا

    ہے سہل کام مرے نالۂ رسا کے لیے

    زہے نصیب کہ اپنے وفا شعاروں میں

    مجھی کو چن لیا اس شوخ نے جفا کے لیے

    ہدف بنائے گا دل کو مرے جگر کو بھی

    تری نگاہ کا پیکاں نہیں خطا کے لیے

    فلک سے ہوتی ہیں نازل بلائیں بن بن کر

    کبھی جو ہاتھ اٹھاتا ہوں میں خدا کے لیے

    جہان میں کوئی اس سے جدا نہیں اے دل

    خطا بشر کے لیے ہے بشر خطا کے لیے

    اگر ہے سر ترے خنجر کے واسطے اے ترک

    تو ہے جگر بھی مرا ناوک ادا کے لیے

    ملا اسی کو مزہ زندگی کا اے صابرؔ

    جو مر مٹا ہے کسی شوخ پارسا کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے