جہاں میں خود کو بنانے میں دیر لگتی ہے
جہاں میں خود کو بنانے میں دیر لگتی ہے
کسی مقام پہ آنے میں دیر لگتی ہے
عروج وقت پہ جانے میں دیر لگتی ہے
ہر ایک علم کو پانے میں دیر لگتی ہے
پھر ان کے پاس بھی جانے میں دیر لگتی ہے
ہمیشہ ان کو منانے میں دیر لگتی ہے
ہمارے شہر محلے گلی کا اب ماحول
بگڑ گیا تو بنانے میں دیر لگتی ہے
انا کی سوچ کو یا پھر انا کے ہونٹوں کو
غموں کا حال بتانے میں دیر لگتی ہے
ہے حسن والوں کا انداز یہ زمانے میں
ہے عشق پھر بھی جتانے میں دیر لگتی ہے
یہ بات آئے گی تم کو سمجھ میں کب فیاضؔ
بلندی ملنے میں پانے میں دیر لگتی ہے
- کتاب : Fasl-e-khayaal (Pg. 70)
- Author : Faiyaz Rashk
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.