جہاں میں کتنا پر اثر ترا کلام ہو گیا
جہاں میں کتنا پر اثر ترا کلام ہو گیا
کہ جس کا نام لے لیا اسی کا نام ہو گیا
تم آ گئے تو چہرۂ حیات مسکرا اٹھا
بہار آئی موسم خزاں تمام ہو گیا
جو میکدے میں آ گیا یہ اس کا اپنا ظرف ہے
نظر میں جذب ہو گیا کہ غرق جام ہو گیا
یہ شاعروں کی بات ہے اسے عجیب مت کہو
ملا جو درد اک غزل کا اہتمام ہو گیا
ہنسی حمیراؔ آ رہی ہے مجھ کو سوچ سوچ کر
کہ شاعروں کی بزم میں ترا مقام ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.