جہاں میں پھول نہیں کوئی زندگی جیسا
جہاں میں پھول نہیں کوئی زندگی جیسا
عجب نہیں جو فرشتہ ہو آدمی جیسا
ملا ہے مٹ کے محبت میں یہ مقام مجھے
کسی کا غم ہے اندھیرے میں روشنی جیسا
ہر ایک پھول ہے آسودۂ بہار مگر
کسی کے لب پہ تبسم نہیں کلی جیسا
وہ آ گئے شب وعدہ تو حال کیا ہوگا
ابھی سے گھر میں اجالا ہے چاندنی جیسا
میں اپنے گھر میں جلاؤں بھی کیوں چراغ ابھی
ترا خیال تو ہے دل میں روشنی جیسا
ہوئے ہیں لوگ تو گمنام بے وطن ہو کر
میں اپنے شہر میں لگتا ہوں اجنبی جیسا
جہان غم کا ہر اک غم ہے میرا غم شاداںؔ
میں آدمی ہوں تو دل بھی ہے آدمی جیسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.