جہاں پناہ خانماں ہوا اڑا کے لے گئی
جہاں پناہ خانماں ہوا اڑا کے لے گئی
وہ دل نواز باندیاں ہوا اڑا کے لے گئی
فشار ضعف باہ کا وبال بن گیا حضور
حرم سے ساری لونڈیاں ہوا اڑا کے لے گئی
عظیم قلع دار سب اسیر کر لیے گئے
جو جنگجو تھے ناتواں ہوا اڑا کے لے گئی
بہار چھین لی گئی خزاں کا دور آ گیا
شگفتہ بیل بوٹیاں ہوا اڑا کے لے گئی
خوشا وہ لہر انقلاب ختم ہو گیا عذاب
مگر وہ خواب کا جہاں ہوا اڑا کے لے گئی
سواد قتل گاہ کے خلاف روشنی ہوئی
فرنگیوں کی ٹوپیاں ہوا اڑا کے لے گئی
روا روی نے زندگی کو آئنہ دکھا دیا
مگر غزل سے شوخیاں ہوا اڑا کے لے گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.