جہاں پہ علم کی کوئی قدر اور حوالہ نہیں
جہاں پہ علم کی کوئی قدر اور حوالہ نہیں
میں اس زمین پہ پاؤں بھی رکھنے والا نہیں
میں اس درخت کے اندر تھا جس کو کاٹا گیا
کسی نے بھی تو وہاں سے مجھے نکالا نہیں
وہ اپنے عہد سے آگے کی باتیں کرنے لگا
بہکتے شخص کو دنیا نے پھر سنبھالا نہیں
ہر ایک چوٹ پہ کچھ اور جڑنے لگتا تھا
سو اس نے مجھ کو کسی شکل میں بھی ڈھالا نہیں
عجیب خوف میں پروان چڑھ رہی ہے یہ نسل
کسی کے ہاتھ میں بھی زہر کا پیالہ نہیں
اب اپنی سانسوں سے زنجیر توڑنی ہے مجھے
کہ ہاتھ بیچنے کا اور کچھ ازالہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.