جہان راس مجھے آ گیا جہان کو میں
سو موڑتا ہوں اب اپنی طرف کمان کو میں
مری زمین کو جیسے اسی نے چھینا ہو
کبھی کبھی تو یوں تکتا ہوں آسمان کو میں
یقین کر کہ تری بے رخی سے پہلے بھی
کبھی بھرا نہیں رکھتا تھا پھول دان کو میں
ذرا سی دھوپ ضروری ہے ہر کسی کے لیے
یہی بتا نہیں پاتا ہوں سائبان کو میں
اس ایک لمحے مجھے یاد کیوں نہیں رہتا
ادھورا چھوڑ بھی سکتا ہوں امتحان کو میں
خدا کرے کوئی کردار ایسا مل جائے
کہ داستان مجھے کھینچے داستان کو میں
امت بجاجؔ یہ فعلن مفاعلن کیا ہے
نہیں سمجھتا ہنر ایسی کھینچ تان کو میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.