جہاں سے آگے بھی ہوگا کہیں کوئی منظر
جہاں سے آگے بھی ہوگا کہیں کوئی منظر
ہمیں دکھایا گیا ہے بس ایک ہی منظر
پھر اس کے بعد ہمیں کچھ نظر نہیں آیا
تمہارے عکس نے دھندلا دئے سبھی منظر
ندی پہ آ کے ہوئی ہے شدید مایوسی
میں سوچتا تھا ملے گا مجھے وہی منظر
کوئی نگاہ نہ کر دے تجھے بھی آلودہ
کہ کائنات کا ہے تو بس آخری منظر
مگر وہ بات کہاں اب جو تھی ترے ہوتے
نظر تو آئیں گے سب کو یہاں کئی منظر
یہ ناؤ جھیل کنارہ سبھی پریشاں ہیں
پسند کر لیا اس نے نیا کوئی منظر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.