جہاں شراب کا میں نے گلاس دیکھا ہے
جہاں شراب کا میں نے گلاس دیکھا ہے
غم حیات تجھے بد حواس دیکھا ہے
جو انکسار ہے میرا حجاب آلودہ
ترے غرور کو بھی بے لباس دیکھا ہے
کسی امیر کا کیف و سرور یاد آیا
کسی غریب کو جب بھی اداس دیکھا ہے
ہمیں فریب دیا ہے اس آدمی نے ضرور
جسے ذرا سا بھی چہرہ شناس دیکھا ہے
مری حیات سے واقف نہیں قلم میرا
کہ شاعری نے فقط اقتباس دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.