Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں تک ہو سکے خود کو بچا بدنام ہونے سے

انجم فاروق

جہاں تک ہو سکے خود کو بچا بدنام ہونے سے

انجم فاروق

MORE BYانجم فاروق

    جہاں تک ہو سکے خود کو بچا بدنام ہونے سے

    محبت ختم ہوتی ہے محبت عام ہونے سے

    مرا پت جھڑ کے موسم سے تعلق ہی سہی لیکن

    میں کیسے روک سکتا ہوں تجھے گلفام ہونے سے

    یہ میرا دل ہے اس میں وقت کی ترتیب الٹی ہے

    یہاں پر دن نکلتا ہے اندھیری شام ہونے سے

    میاں تم نے مجھے خود تک نہیں محدود کر رکھا

    مرا حق مجھ پہ رہتا ہے تمھارے نام ہونے سے

    کہیں بھی بات ہو میرا حوالہ آ ہی جاتا ہے

    محبت نے بچایا ہے مجھے گمنام ہونے سے

    وہ سارا دن بتاتی ہے درختوں کی رفاقت میں

    مگر ڈرتی ہے جنگل میں اندھیری شام ہونے سے

    محبت خوبصورت ہے بہت ہی خوبصورت ہے

    مگر اے خوبرو اس کو بچا الزام ہونے سے

    مجھے تو یاد ہے انجمؔ نصیحت میرؔ صاحب کی

    ملے گی کامیابی عشق میں ناکام ہونے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے