جہاں زمین کا ٹکڑا مکان ٹھہرے گا
جہاں زمین کا ٹکڑا مکان ٹھہرے گا
وہیں تو قافلۂ جسم و جان ٹھہرے گا
جو سر خمیدہ ہو گردن اسی کی جائے گی
جو سر اٹھائے وہی حکمران ٹھہرے گا
میں چپ رہوں بھی تو الزام آئے گا مجھ پر
وہ سب کہے گا مگر بے زبان ٹھہرے گا
نشانہ ایک ہے اور ساتھ ساتھ چلتا ہے
یہی تو رشتۂ تیر و کمان ٹھہرے گا
بلند بانگ کا لہجہ تھی بات بھی سچی
ہر ایک لفظ مرا اب اذان ٹھہرے گا
ہمارے دور میں بھی جی کے دیکھیو غالبؔ
زمیں کے سامنے کیا آسمان ٹھہرے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.