Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہیزوں کے لیے بڑھتی رہیں گی تلخیاں کب تک

رؤف رحیم

جہیزوں کے لیے بڑھتی رہیں گی تلخیاں کب تک

رؤف رحیم

MORE BYرؤف رحیم

    جہیزوں کے لیے بڑھتی رہیں گی تلخیاں کب تک

    جلائی جائیں گی سسرال میں یہ لڑکیاں کب تک

    اڑائیں گے ڈنر میں سارے لیڈر مرغیاں کب تک

    رعایا کنڈیوں میں ڈھونڈھ کھائے ہڈیاں کب تک

    گل پژمردہ پر آخر رہیں گی تتلیاں کب تک

    رچائیں گے جناب شیخ آخر شادیاں کب تک

    ہے گھر میں ٹیم کرکٹ کی ذرا تو شرم کر ظالم

    گرانی کے زمانے میں یہ لیمو کیریاں کب تک

    تمہارے وعدے وعدے ہیں کبھی پورے نہیں ہوتے

    سمندر میں رہیں گی کاغذی یہ کشتیاں کب تک

    محافظ ہی جو دشمن ہوں ہمارے مال و عزت کے

    بتاؤ کس طرح جھیلے رعایا سختیاں کب تک

    رحیمؔ اب شاعری چھوڑو لگاؤ پان کا ڈبہ

    بگھاریں گے جناب شیخ چلی شیخیاں کب تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے