جیسا کہتا ہے تو ویسا نہیں کرنے والی
جیسا کہتا ہے تو ویسا نہیں کرنے والی
اب ترے ساتھ میں اچھا نہیں کرنے والی
ایسے دیکھو نا محبت کا گماں ہوتا ہے
وعدہ لینا ہے تو وعدہ نہیں کرنے والی
مجھ سے واقف ہو تو انکار یہ کرتے کیوں ہو
مان لو پیار کو رسوا نہیں کرنے والی
مرے آنگن کے سبھی پھول بہت مہنگے ہیں
اپنے گلشن کو میں صحرا نہیں کرنے والی
تو مجازی ہے حقیقی تو نہیں ہے میرا
سو ترے عشق میں سجدہ نہیں کرنے والی
میری فطرت میں محبت ہی فقط گوندھی گئی
اپنی فطرت سے کنارہ نہیں کرنے والی
چاند آنکھوں میں لئے پھرتی ہوں میں آج دیاؔ
اشک پلکوں کا ستارہ نہیں کرنے والی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.