جیسے بھی ہیں رشتے ناطے رہنے دو
جیسے بھی ہیں رشتے ناطے رہنے دو
مت کھینچو یہ کچے دھاگے رہنے دو
مجھ کو پاگل تنہا کرنا ٹھیک نہیں
آگ پیچھے دو ہمسائے رہنے دو
سپنے تو سپنے ہیں لیکن پیارے ہیں
اپنا اثاثہ پیارے سپنے رہنے دو
میرا نشیمن پھونکنے والو بات سنو
یاد کی خاطر تھوڑے تنکے رہنے دو
خون جگر کے رنگ بھرے تھے پھولوں میں
رنگ چرانے والو پتے رہنے دو
شعلہ بدن پر برف گرا دی بے موسم
جلتے بجھتے دو انگارے رہنے دو
خون پسینے سے جو کمایا تیرا ہے
میری خاطر صرف پسینے رہنے دو
اپنا گلشن چھوٹ گیا سو چھوٹ گیا
بیتے کل کے کچھ تو اجالے رہنے دو
کالا سورج کالے دن ہی لائے گا
دوست تم اپنے رنگیں جلوے رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.