جیسے چمن میں ہو کھلا پہلا گلاب
جیسے چمن میں ہو کھلا پہلا گلاب
آنکھیں کنول جوہی سے لب لہجہ گلاب
بوسہ جبیں کا دے گیا احساس یہ
ہاتھوں میں لے کے جیسے ہو چوما گلاب
مائل نہ کرتے قیمتی تحفے مجھے
دل جیتنا ہے جو میرا تو لا گلاب
گستاخ دل تھا آنکھوں کی تھی کیا خطا
تھا حکم دل کا ہاتھوں نے توڑا گلاب
ہے آج بھی جو شے مرے دل کے قریب
کچھ خط تمہارے اور اک سوکھا گلاب
پوچھی کسی نے آج پھر میری پسند
بے ساختہ لب سے مری نکلا گلاب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.