جیسے دریا میں گہر بولتا ہے
جیسے دریا میں گہر بولتا ہے
سات پردوں میں ہنر بولتا ہے
تیری خاموشی سے دہشت ہے عیاں
تیری آواز میں ڈر بولتا ہے
جاگ اوروں کو جگانے کے لیے
بول جس طرح گجر بولتا ہے
دل کی دھڑکن سے لرزتا ہے بدن
اپنی وحشت میں کھنڈر بولتا ہے
یہ وہی ساعت بیداری ہے
جب دعاؤں میں اثر بولتا ہے
ہو گیا رنگ سخن سے ظاہر
شعر میں خون جگر بولتا ہے
- کتاب : Kaf-e-gulfarosh (Pg. 51)
- Author : Saifuddin Saif
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.