Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیسے ہوں لاشیں دفن پرانے کھنڈر کی بنیاد تلے

ندیم سرسوی

جیسے ہوں لاشیں دفن پرانے کھنڈر کی بنیاد تلے

ندیم سرسوی

MORE BYندیم سرسوی

    جیسے ہوں لاشیں دفن پرانے کھنڈر کی بنیاد تلے

    احساس دبے ہیں کتنے ہی مری نا گفتہ روداد تلے

    وہ ذات تو ایک ہی ذات ہے نہ ہر لمحہ جس کو ڈھونڈھتا ہے

    مومن نور ایمان تلے کافر سنگ الحاد تلے

    امروز و فردا کرتے رہے تم اور یہاں اہل حسرت

    کتنے ہی کچلے جاتے رہے بار یوم میعاد تلے

    کل تک نعرہ آزادی کا جن کے ہونٹوں کی زینت تھا

    وہ اطمینان سے بیٹھے ہیں اب خود دام صیاد تلے

    کر ظلم بپا لیکن تاریخ کا یہ سچ اپنے ذہن میں رکھ

    کتنے ہی ظالم دفن ہوئے مظلوموں کی فریاد تلے

    ہم غرب زدہ زہریلی فضا کی زد میں آ ہی سکتے نہیں

    ہم کرتے ہیں تعمیر تمدن تہذیب اجداد تلے

    وہ عقل گرا ہم عشق گرا دونوں میں تقابل کیسا ندیمؔ

    دونوں ہی ازل سے رہتے ہیں جب فہرست اضداد تلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے