جیسے ہوں نقب کاری کے آلات مرے ہاتھ
جیسے ہوں نقب کاری کے آلات مرے ہاتھ
دستک سے الجھتے رہے کل رات مرے ہاتھ
قدموں سے لپٹ جائے فرات آج بھی میرے
دجلہ کے کناروں سے کریں بات مرے ہاتھ
موسیقیٔ باراں ہو کہ ہو بات تمہاری
لکھتے ہیں بڑے شوق سے نغمات مرے ہاتھ
ہے جس کا فسوں دہر کی ہر شے میں نمایاں
اس کے بھی رقم کرتے ہیں جذبات مرے ہاتھ
کرتی رہیں عباس کا گریہ مری آنکھیں
لکھتے رہیں زینب کی فتوحات مرے ہاتھ
ہیں پاک سبھی آل نبی رجس سے تابشؔ
تطہیر سے آیا ہے یہ اثبات مرے ہاتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.