جیسے اس بستی سے ناراض خدا لگتا ہے
جیسے اس بستی سے ناراض خدا لگتا ہے
اپنا ہی گاؤں مجھے آج برا لگتا ہے
چاند کی سطح پہ پتھر کے سوا کچھ بھی نہیں
دور سے دیکھو تو ہر چہرہ بھلا لگتا ہے
چند باتوں سے سمجھ لیتے ہیں ہم انساں کو
چند موجوں سے ہی طوفاں کا پتا لگتا ہے
دیکھنے والی نگاہوں سے جو دیکھو اس کو
چاندنی رات میں سورج کی حیا لگتا ہے
ایک ہی شخص کا ہر وقت تصور دانشؔ
اس سے کیا رشتہ ہے کیا ناطہ ہے کیا لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.