جیسے جیسے عالم امکاں بدلتا جائے گا
جیسے جیسے عالم امکاں بدلتا جائے گا
ذہن انساں نت نئے سانچوں میں ڈھلتا جائے گا
ہو سکے تو اپنی خوشیاں درد کے ماروں میں بانٹ
زندگی کا کارواں تو یوں ہی چلتا جائے گا
عین ممکن ہے اسے دنیا ہوس کا نام دے
دل کا جو ارمان بھی دل سے نکلتا جائے گا
میرے اس اک اشک کی قیمت مرے ہمدم نہ پوچھ
آنکھ سے جو تیرے دامن تک مچلتا جائے گا
نازؔ اس کے ہو نہیں سکتے مراحل سد راہ
جس کو منزل تک پہنچنا ہے وہ چلتا جائے گا
- کتاب : Nuquush-e-daaG (Pg. 168)
- Author : Sahir Hoshiyarpuri
- مطبع : Haryana Urdu Acadami (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.