Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیسے جیسے خود نوشت دوستاں پڑھتے گئے

منظر شہاب

جیسے جیسے خود نوشت دوستاں پڑھتے گئے

منظر شہاب

MORE BYمنظر شہاب

    جیسے جیسے خود نوشت دوستاں پڑھتے گئے

    دشمنوں کے باب میں کچھ کچھ ورق جھوٹے لگے

    خوش یقیں ہوں میرے اندر کوئی ہے محو کلام

    میں فقط دو ہونٹ ہوں جو بھی کہے وہ ہی کہے

    کیا بھروسہ پتھروں میں ڈوب جائے آبشار

    سانس میں جھکڑ چلے کب جسم کا تودہ ڈھے

    ریگزار شرق میں اب جوئے خوں ہے تیز گام

    وہ ابابیلیں کہاں ہیں جن سے سیل غم تھمے

    ہلکی ہلکی بارشوں کی جھالروں کی اوٹ میں

    سرمگیں کہسار کے کافر نظارے کیا ہوئے

    کون سا رشتہ ہمارے دل کو چھوتا سا لگا

    یہ سمجھنا تھا نہ مشکل گرچہ ہم انجان تھے

    عہد آدم سے رہے ہیں دشمن ایماں شہابؔ

    پر کشش رخسار دو اور نین دو جادو بھرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے