Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیسے جیسے شام یہ بے نور ہوتی جا رہی ہے

اسد بجنوری علیگ

جیسے جیسے شام یہ بے نور ہوتی جا رہی ہے

اسد بجنوری علیگ

MORE BYاسد بجنوری علیگ

    جیسے جیسے شام یہ بے نور ہوتی جا رہی ہے

    یہ طبیعت بن پیے مخمور ہوتی جا رہی ہے

    اس کا ہم سے بات کرنا یاد کرنا پیار کرنا

    اک غلط فہمی تھی جو اب دور ہوتی جا رہی ہے

    اس لیے ہی میں نہ کرتا تھا کبھی تعریف اس کی

    دیکھیے اب دن بہ دن مغرور ہوتی جا رہی ہے

    تم تو کہتے تھے بہت ہی بے مروت ہے یہ دنیا

    یار یہ تو آپ ہی مجبور ہوتی جا رہی ہے

    کر رہے ہیں نکتہ چیں تنقید میری شاعری پر

    یعنی میری شخصیت مشہور ہوتی جا رہی ہے

    بد زبانی باپ سے اور بد سلوکی والدہ سے

    دور حاضر کا نیا دستور ہوتی جا رہی ہے

    بے رخی پر جس کو اپنی ناز تھا کل تک اسے بھی

    ہم سے الفت اور پھر بھرپور ہوتی جا رہی ہے

    چھوڑ بھی دو اب اسدؔ دن رات اس کو یاد کرنا

    یار دیکھو زندگی رنجور ہوتی جا رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے