جیسے خاموش بیانی کو بیاں ہونے میں
جیسے خاموش بیانی کو بیاں ہونے میں
عمر لگتی ہے یہاں زمزمہ خواں ہونے میں
اتنا آساں نہ سمجھ جان نکل جاتی ہے
راہ پرخار پہ اس طرح رواں ہونے میں
آنکھ کھلتے ہی سکوت شب ہجراں نے کہا
ایک لمحہ ہے بہت خواب دھواں ہونے میں
کن مراحل سے گزرتا ہوا پہنچا ہے یہاں
ضبط سے پوچھ جو گزری ہے فغاں ہونے میں
اس سے بہتر تھا کہ تسلیم نہ ہونا کرتا
خود کو بے صرفہ کیا صرف جہاں ہونے میں
زندگی بیت گئی جس کو بناتے ہوئے گھر
ایک لمحہ نہ لگا اس کو مکاں ہونے میں
اور کچھ دیر میں سورج بھی نکل آئے گا
اور کچھ دیر ہی باقی ہے اذاں ہونے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.