جیسے کہ اک فریم ہو تصویر کے بغیر
جیسے کہ اک فریم ہو تصویر کے بغیر
ہم خواب دیکھتے رہے تعبیر کے بغیر
لازم نہیں کہ پیار میں رشتہ ہو جسم کا
خوشبو ہے ساتھ پھول کے زنجیر کے بغیر
کوشش تو کر کے دیکھنا تقدیر کچھ بھی ہو
مت ہار ماننا کبھی تدبیر کے بغیر
ملکوں کی فکر چھوڑ کے قبضہ دلوں پہ کر
مل جائے گا جہان یہ تسخیر کے بغیر
حالات کا دباؤ ہے امداد سب قبول
لیکن سفید پوش ہوں تشہیر کے بغیر
واعظ کرے ہے نیکیاں لالچ میں حور کی
تب ہی تو اس کی بات ہے تاثیر کے بغیر
- کتاب : Gulab Khilty Hain (Pg. 132)
- Author : Dr. Syed Anwar Ahmad
- مطبع : Jahangir Books (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.