Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیسے صبح کو سورج نکلے شام ڈھلے چھپ جائے ہے

شفیق دہلوی

جیسے صبح کو سورج نکلے شام ڈھلے چھپ جائے ہے

شفیق دہلوی

MORE BYشفیق دہلوی

    جیسے صبح کو سورج نکلے شام ڈھلے چھپ جائے ہے

    تم بھی مسافر میں بھی مسافر دنیا ایک سرائے ہے

    راز خودی ہے یہ فرزانو بہتر ہے یہ راز نہ جانو

    جو خود کو پہچانے ہے وہ دیوانہ کہلائے ہے

    فہم و خرد سے جوش جنوں تک ہر منزل سے گزرے ہیں

    ہم تو دیوانے ہیں بھائی ہم کو کیا سمجھائے ہے

    ہجر کی شب یوں تھپک تھپک کر مجھ کو سلائے تیری یاد

    جیسے ماں کی لوری سن کر اک بچہ سو جائے ہے

    جب سے تم نے آنکھیں پھیریں سب نے ہی منہ پھیر لیا

    ہائے شب ہجراں کیا کہئے شبنم آگ لگائے ہے

    کوئی مجھ سے مجھے ملا دے مجھ کو ہے اپنی ہی تلاش

    بستی بستی یہ دیوانہ کیسا شور مچائے ہے

    جس نے سب کے غم بانٹے ہیں ہم وہ دیوانے ہیں شفیقؔ

    یہ وہ دور ہے جس میں ہر اک اپنی آگ بجھائے ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے