Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیسے تضاد ہوتا ہے لیل و نہار میں

مقصود نشتری

جیسے تضاد ہوتا ہے لیل و نہار میں

مقصود نشتری

MORE BYمقصود نشتری

    جیسے تضاد ہوتا ہے لیل و نہار میں

    ویسا ہی فرق ہوتا ہے قول و قرار میں

    تم ہی بتاؤ کیا ہے مرے اختیار میں

    میں اس بساط دہر پہ ہوں کسی شمار میں

    کیا جانے کیا کشش ہے یہ مشت غبار میں

    جکڑے ہوئے سبھی ہیں غم روزگار میں

    تڑپا ہے خوب ماہیٔ بے آب کی طرح

    اب بھی دل حزیں ہیں ترے انتظار میں

    محسوس کر رہے ہیں مگر بولتے نہیں

    تبدیلیاں جو آئی ہیں کردار یار میں

    یہ انقلاب دیکھا ہے دور جدید کا

    غدار خود کو گنتے ہیں اب جاں نثار میں

    مقصودؔ وہ بھی بہر ملاقات آئیں گے

    پتھرا گئی ہیں آنکھیں اسی انتظار میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے