Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جل کر جس نے جل کو دیکھا

عمران شمشاد نرمی

جل کر جس نے جل کو دیکھا

عمران شمشاد نرمی

MORE BYعمران شمشاد نرمی

    جل کر جس نے جل کو دیکھا

    تم نے اس پاگل کو دیکھا

    خواب دیے اور آئینے میں

    آنے والے کل کو دیکھا

    وقت کے سب سے اونچے پل سے

    آتے جاتے پل کو دیکھا

    خواہش کے چنگل سے آگے

    حیرت کے جنگل کو دیکھا

    صحرا میں اک کرسی دیکھی

    کرسی پر سچل کو دیکھا

    دیکھیں تشنہ لب کی آنکھیں

    آنکھوں کے جل تھل کو دیکھا

    بادل جب دریا پر برسا

    دریا نے بادل کو دیکھا

    موسم نے جب کروٹ بدلی

    چادر نے کمبل کو دیکھا

    آنکھوں کی گہرائی جانی

    پیشانی کے بل کو دیکھا

    دلدل کے سبزے سے گزرے

    سبزے کے دلدل کو دیکھا

    ماضی کے ہر پیڑ پہ ہم نے

    مستقبل کے پھل کو دیکھا

    لکھنے والو ہاتھ اٹھا لو

    کس کس نے مقتل کو دیکھا

    تم نے ضدی دیکھے ہوں گے

    دل جیسے اڑیل کو دیکھا

    مشکل کتنی مشکل میں تھی

    مشکل نے جب حل کو دیکھا

    کھرچ کھرچ کر شک نے کھدر

    مل مل کر ململ کو دیکھا

    دریا پیر آباد میں کس نے

    شالو اور شل شل کو دیکھا

    قینچی جب ڈم ڈم پر جھپٹی

    کیکر نے پیپل کو دیکھا

    بالٹی گیلن تسلے دیکھے

    اور پھر میں نے نل کو دیکھا

    دریا کی لہریں گن گن کے

    پانی کی بوتل کو دیکھا

    حیرم دیو نے سونا کھا کر

    چاندی اور پیتل کو دیکھا

    دیکھا کیا کیا دیکھ رہا ہے

    غور سے جب گوگل کو دیکھا

    چینل پر خبریں تو دیکھیں

    خبروں کے چینل کو دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے