جل کر ان آنکھوں میں آنسو جب کاجل بن جاتے ہیں
جل کر ان آنکھوں میں آنسو جب کاجل بن جاتے ہیں
دل سے اٹھ کر ریگ بگولے دل بادل بن جاتے ہیں
کوئی سچی بات زباں پر جب بھی کبھی آ جاتی ہے
وہ صحرا ہو یا گلشن ہو سب مقتل بن جاتے ہیں
جب بھی ذہن میں جاگ اٹھتی ہے ان ہونٹوں کی شیرینی
کیسے کیسے تلخ مسائل جان غزل بن جاتے ہیں
اس سے زیادہ کیا ہوگا ارباب محبت کا اظہار
وہ بیکل ہو جاتے ہیں تو سب بیکل بن جاتے ہیں
ہم نے صدیوں کی دیواروں میں جو رخنے ڈالے تھے
ان سے گزرنے والے لمحے تاج محل بن جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.