جل رہی ہیں خواہشوں کی بستیاں
مہر لب پر پاؤں میں ہیں بیڑیاں
ڈھونڈنے جائیں کہاں آسودگی
بجھ چکی ہیں راستوں کی بتیاں
گم ہوئی گھر سے مسرت کی فضا
بوجھ بنتی جا رہی ہیں بیٹیاں
مجھ کو تم تنہا نہ سمجھو شہر میں
ساتھ پھرتی ہیں مری ناکامیاں
اجنبی اپنے ہی گھر میں ہو گیا
حد سے آگے بڑھ گئیں محرومیاں
صاحب فن ہو گئے زردار سب
رہ گئیں مفلس کے فن میں خامیاں
سرد موسم ہے ہوا لگ جائے گی
کھول کر خالدؔ نہ بیٹھو کھڑکیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.