جلا دیا ہے کہ اس نے بجھا دیا ہے مجھے
جلا دیا ہے کہ اس نے بجھا دیا ہے مجھے
پہ دل کی آگ نے کندن بنا دیا ہے مجھے
تری طلب کی عطا ہے کہ جس نے مثل چراغ
ہوائے دہر میں جلنا سکھا دیا ہے مجھے
میں سب سے دور فقط اپنے آپ میں گم تھا
کسی کے قرب نے سب سے ملا دیا ہے مجھے
میں ایک ذرۂ ناچیز کائنات میں تھا
یہ کائنات سا کس نے بنا دیا ہے مجھے
سو اب میں عہدۂ دنیا سے کیا غرض رکھوں
کسی نے منصب دل پر بٹھا دیا ہے مجھے
تمام عمر جو رکھے گا زیست کو روشن
تری نظر نے وہ منظر دکھا دیا ہے مجھے
میں ایک دشت تھا خود اپنے ہی سراب میں گم
بس ایک موج نے دریا بنا دیا ہے مجھے
- کتاب : Tabani (Pg. 25)
- Author : Mubeen Mirza
- مطبع : Academy Bazyaft (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.